بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا بیوی کی طلاق کو نماز کے ساتھ معلق کرنا


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین و علماء امت کہ اگر ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر آئندہ نماز نہ پڑھی تو تجھے تین طلاق اب اگر وہ عورت بھول کر یاسونے کی وجہ سے یا جان بوجھ کر نماز قضاء کرلے اوربعد میں قضاء بھی پڑھ لے تو کیا تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی یا نہیں ۔

جواب

صورت مسئولہ میں چونکہ مرد نے اس شرط کو عام رکھا ہے بھول یا سونے یا قضاء کو مستثنی ٰ نہیں کیا ہے اس لیے اگر بیوی قصداً سہواً بھول کر یا سونے کی وجہ سے نماز چھوڑ دے اگرچہ بعد میں اس کی قضاء کرے تب بھی تینوں طلاق واقع ہوجائیں گی اور بیوی حرمت ِ مغلظہ سے اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی ۔ تین ماہ واریاں عدت گزارنے کے بعد کسی اور جگہ اس کے لیے نکاح کرنا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200245

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں