بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کے طلاق نہ دینے کی صورت میں عورت کیا کرے؟


سوال

میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی اور مجھے ان سے طلاق یا خلع چاہئیے،لیکن وہ مجھے طلاق یا خلع نہیں دے رہے اور زبردستی اس رشتے کو باقی رکھنا چاہتے ہیں، میں ان سے کیسے الگ ہوں؟ اور کیا قرآن وحدیث کی روشنی میں زبردستی کسی عورت کو اپنی بیوی بنانا صحیح ہے؟

جواب

شرعا طلاق کوئی پسندیدہ عمل نہیں، بلکہ جب جانبین سے یا کسی ایک جانب سے حقوق میں کوتاہی ہو رہی ہو یا کوئی اور معقول شرعی عذر ہو ار میاں بیوی کے درمیان نبھاؤ کی کوئی صورت نہ ہو تو آخری حربے کے طور پر شریعت حکم دیتی ہے کہ دونوں فریق باہمی رضامندی سے طلاق یا خلع کے ذریعے علیحدگی کرلیں، تاکہ دونوں آئندہ پرسکون زندگی گزار سکیں، آپ نے اپنے شوہر سے علیحدگی کی کوئی معقول وجہ یا عذر نہیں لکھا، بہتر ہوگا کہ آپ دونوں کسی معتمد عالم یا مفتی کے پاس جاکر اپنے معاملے کی تفصیل بتائیں اور ان کے شرعی اصولوں کی روشنی میں بتائے گئے فیصلے پر دل وجان سے عمل کریں، اور حتی الامکان طلاق کی نوبت آنے سے بچنے کی کوشش کریں۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143512200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں