میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی اور مجھے ان سے طلاق یا خلع چاہئیے،لیکن وہ مجھے طلاق یا خلع نہیں دے رہے اور زبردستی اس رشتے کو باقی رکھنا چاہتے ہیں، میں ان سے کیسے الگ ہوں؟ اور کیا قرآن وحدیث کی روشنی میں زبردستی کسی عورت کو اپنی بیوی بنانا صحیح ہے؟
شرعا طلاق کوئی پسندیدہ عمل نہیں، بلکہ جب جانبین سے یا کسی ایک جانب سے حقوق میں کوتاہی ہو رہی ہو یا کوئی اور معقول شرعی عذر ہو ار میاں بیوی کے درمیان نبھاؤ کی کوئی صورت نہ ہو تو آخری حربے کے طور پر شریعت حکم دیتی ہے کہ دونوں فریق باہمی رضامندی سے طلاق یا خلع کے ذریعے علیحدگی کرلیں، تاکہ دونوں آئندہ پرسکون زندگی گزار سکیں، آپ نے اپنے شوہر سے علیحدگی کی کوئی معقول وجہ یا عذر نہیں لکھا، بہتر ہوگا کہ آپ دونوں کسی معتمد عالم یا مفتی کے پاس جاکر اپنے معاملے کی تفصیل بتائیں اور ان کے شرعی اصولوں کی روشنی میں بتائے گئے فیصلے پر دل وجان سے عمل کریں، اور حتی الامکان طلاق کی نوبت آنے سے بچنے کی کوشش کریں۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143512200009
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن