بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسکول کے قوانین کی خلاف ورزی پر تنخواہ روکنے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کےبارے میں کہ بندہ ایک پرائیوٹ اسکول میں پڑھاتاہے جہاں بچوں کومارپیٹ اورتشدد کرنےپرسختی سے پابندی ہے، گزشتہ دنوں ایک استاد صاحب نےایک بچے پرتشددکیا جس پر سکول والوں نے اس استاد صاحب کو سکول سےنکال دیا اوران کی ایک ماہ کی تنخواہ بھی روک دی، اب مسئلہ یہ پوچھنا ہےکہ آیا ان استادصاحب کوسزاکے طورپر اسکول سے نکالنا تو ٹھیک تھا لیکن کیاسزاکےطورپراسکول والوں کو ان کی تنخواہ روکنےاورنہ دینے کا بھی حق ہے ؟مارپیٹ کا جو واقعہ ہوا ہےوہ ایک ماہ پورا ہونے کےبعد ہوا ہے برائے مہربانی مسئلہ سے مطلع فرمائیں۔

جواب

جب استاد نے اپنا مفوضہ کام یعنی تدریس کی ذمہ داری پوری کی ہےتووہ اپنی پوری تنخواہ کا حقدار ہے اسکول قوانین کی خلاف ورزی پر ان کی تنخواہ نہیں روکی جاسکتی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200394

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں