بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرجری کے ذریعے سر کے ایک حصے کے بال دوسرے حصے میں لگانے کا حکم


سوال

میرے سر کے بال گر چکے ہیں، میں سرجری کے ذریعے بال لگانا چاہتاہوں، جو آج کل عام ہے کہ جدید طریقہ علاج میں سر کے ایک حصے کے بال دوسری جگہ لگا دیے جاتے ہیں، جو بعد میں اسی جگہ بڑھتے ہیں، کیا شرعاً اس طرح سرجری کروا کر سر کے ایک حصے کے بال دوسری جگہ لگانا جائز ہے؟

جواب

سوال میں مذکورہ طریقے کے مطابق انسان کے اپنے بال سر کے ایک حصے سے نکال کر بذریعہ سرجری  دوسرے حصے میں لگانا جائز ہے، تاہم اگر سرجری میں جسم کاٹنے /چیر نے کی مشقت اٹھانی پڑتی ہے تو اس سے اجتناب کرنا چاہیے، کیوں کہ بال لگوانا ایسی ضرورت نہیں ہے جس کے لیے آپریشن کی مشقت برداشت کی جائے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143601200017

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں