السلام علیکم میراسوال یہ ہے کہ مجھے یاد پڑتاہے کہ کچھ رمضانوں میں میرے ساتھ ایساہواکہ نہاتے وقت یاوضو کرتے وقت غلطی سے پانی گلے میں چلاگیاتھا، میں بہت دہان رکھتاہوکہ کہ پانی نہ جائے لیکن پھر بھی چلاجاتاتھا، تو اب میں کیا کروں اس وقت تو میں نے روزہ پورا کیا اور معمول کے مطابق افطاری کی لیکن اب مجھے اس بات کا احساس ہورہاہے کہ پتہ نہیں میرا روزہ ہوایانہیں ؟کیا مجھے ان روزوں کی قضاء کرنی ہوگی ، یامیں روزہ رکھنے کے بجائے کفارہ دے سکتاہوں؟
واضح رہے کہ غلطی سے حلق میں پانی چلاجائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتاہے اورصرف قضاءلازم آتی ہے لہذا صورت مسئولہ میں سائل کے جتنے روزے اس طرح فاسد ہوگئے ہیں توسائل کے ذمہ ان کی قضاءہی لازم ہے۔کفارہ اداکرنے سے ان کی تلافی نہیں ہوگی ۔واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143409200004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن