بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رشتوں کی بندش کے حوالے سے ایک غلط فہمی کا ازالہ


سوال

ایک مسئلے کا حل معلوم کرنا ہےکہ میری بیٹی کے رشتےآتے ہیں مگرکہیں بات پکی نہیں ہورہی مجھے لگتاہے کسی نے بندش کردی ہے۔ برائے مہربانی بندش کے خاتمے کی کوئی دعابتادیں۔

جواب

ہمارے معاشرے کایہ قابل افسوس پہلوہے کہ کسی کام میں رکاوٹ آئےتواس رکاوٹ کے جوظاہری اسباب ہوتے ہیں نہ انکی طرف ہم اپنا دھیان دیتے ہیں اورنہ ہی اس کو دورکرنے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ لاشعوری طورپریہ کہہ دیتے ہیں کہ کسی نے کوئی جادوکردیا ہےاورپھراپنی اس ذہنی خلش کودورکرنے کےلیےمختلف قسم کے عاملوں کےپاس جاتے ہیں حالانکہ اکثرعامل ایسے ہیں، جنہیں دین اسلام اوراس فن سے دورکی بھی نسبت نہیں رہی، لاعلمی اوربےدینی کی وجہ سے خوداورآنے والےفرد کوگمراہیوں کی اندھیروں میں دھکیل دیتے ہیں اس لیے درخواست یہ ہےکہ ان چکروں میں نہ پڑا جائے اوررشتہ کے لیے دین اسلام نے جومعیاررکھا ہے ان کو اپنانے کی کوشش کی جائے،اخلاق،عادات،طرزمعاشرت،دین داری اپنالیں توانشاءاللہ رشتوں کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200568

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں