بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پوسٹ مارٹم کی شرعی حیثیت


سوال

آج کل ڈاکٹرحضرات میتوں کا پوسٹ مارٹم کرتے ہیں ، کیا یہ شرعاً جائز ہے ؟نیزڈاکٹر حضرات کن وجوہات کی بناء پرپوسٹ مارٹم کرتے ہیں؟

جواب

انسانی جسم کا احترام جس طرح زندہ ہونے کی حالت میں لازمی ہے اسی طرح فوت ہونے کے بعد انسانی لاش زندہ جسم کی طرح قابل احترام ہے، چونکہ پوسٹ مارٹم کرنے میں انسانی جسم کی توہین کا لازم آنا ظاہرہے کہ چیرپھاڑ کی جاتی ہے اور جسم کے گوشت ، ہڈی وغیرہ کوبطورنمونہ کے حاصل کیا جاتاہے اس لیے شرعاً پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200552

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں