بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پان ، گٹکا کھانے کا حکم


سوال

همارے ایک ساتهی نے همیں ایک فتوی لا کر دیکهایا اس میں بڑے مدلل انداز میں پان و گٹکا وغیرە اور ایسی تمام چیزوں کو حرام لکها تها آپ حضرات سے درخواست هے صحیح معنوں میں رهنمائی فرمائیں آیا اگر تحقیق سے یه ثابت هوا کے یه حرام هے تو جو پچهلے کچه بزرگوں کا معمول رها تو اس بارے میں مخالفین کو کیا کها جاءے؟

جواب

پان کھانا جائز ہے کیونکہ نشہ آور نہیں ہے لہذا اکابر پر کسی کا اعتراض وارد ہی نہیں ہوتا اوررہا گٹگا تو حکومت نے سخت مضر صحت اشیاء پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی ہوئی ہے ، لہذا مضر صحت ہونے اور ملکی قوانین میں ممنوع ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال سے احتراز کرنا چاہیے ۔


فتوی نمبر : 143507200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں