بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

oyester والی دوا کا حکم


سوال

Oyster Extract والی   دوائیاں کھانا حلال ہے؟

جواب

Oyster  سمندر کے اندر پائے جانے والی سیپی کے اندر ایک جانور ہوتا ہے جو کہ نرم ہوتا ہے اور اس میں ہڈی بھی ہوتی ہے، جو کہ مختلف امراض کے علاج کے لیے مفید ہے اور  اس سے کئی دوائیاں بنائی جاتی ہیں۔

یہ کیڑا مچھلی نہیں ہے۔ لہذا احناف کے ہاں اس کا کھانا حلال نہیں، البتہ کوئی ایسی بیماری جس کا علاج نہ کرنے کی صورت میں جان یا عضو جانے کا خطرہ ہو یا مرض بہت زیادہ بڑھنے کا اندیشہ ہو اور  کوئی متبادل دوا نہ ہو، اور اس پر مشتمل دوا کسی ماہر  دین دار طبیب نے تجویز کی ہو تو اس کا استعمال درست ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200460

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں