بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لئے چہرہ وجسم کے زائد بال کاٹنے اور آبرو بنانے کا حکم


سوال

ایک پردہ دار عورت جس کے جسم اور چہرے پر بهت زیادہ بال ہوں اپنے شوہر کے لئے ان زائد بالوں کو کسی کریم یا دوا کے ذریعے ہٹا سکتی ہے؟کیا اس کے لئے آبرو بنانا جائز ہے؟کیا شوہر کے لئے کسی عورت سے بال کٹواسکتی ہے؟

جواب

عورت شرعی حدود میں رہتے ہوئے شوہر کے لئے زیب وزینت اختیار کرسکتی یے، لیکن زینت اختیار کرکے اجنبی مردوں کے سامنے آنا جائز نہیں، سوال میں پوچهے گئے مسائل کا حکم یہ ہے کہ دوا یا کریم وغیرہ کے ذریعے چہرے اور جسم کے زائد بالوں کو ہٹانے میں کوئی حرج نہیں، آج کل کے فیشن کے مطابق مختلف ڈیزائنوں کے ساته آبروئیں بنانا تو شرعا ناجائز ہے، البتہ جو زائد بال بدنما لگ رہے ہوں ان کو صاف کرکے نارمل حالت پر لانے کی کی اجازت ہے، اسی طرح عورت کے لئے سر کے بال کاٹنا جائز نہیں، لیکن کوئی بیماری لاحق ہوجائے یا بالوں کے دو سرے ہوجائیں تو گنجائش ہے، نیز عمومی طور پر ماحول کی خرابی کہ بنا پر ان کاموں کے لئے بیوٹی پارلر جانے کی اجازت نہیں، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143604200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں