بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آن لائن فاریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

آج کل آن لائن فاریکس ٹریڈنگ کے نام سے ایک کاروبارچل رہاہے Harvest Groop lahore کے نام سے ایک کمپنی اسے چلارہی ہے،  کاروباریہ ہے کہ مثال کے طورپرامریکا میں موجو ۵۰تولے سونابک رہاہے تو اس کمپنی کا ایجنٹ کہتا ہے کہ اپ ۱۰۰۰ روپیہ دے کرشریک ہوجائے وہ اس طریقہ پر کہ اس ایک ہزارمیں آپ سوروپے دے دیں تو آپ نے اپنے حصہ پرقبضہ کرلیا اب اگرآگے ہزارپرلیاہواسونا مہنگا ہوکر ایک ہزار پچاس ہوگیا تو کمپنی آپ کو آپ  کی دی ہوئی رقم سوروپے کے ساتھ ۵۰ روپے نفع دے گی اوراگروہ سونا پچاس روپے مثلاً سستا ہوا تو آپ کے سو روپے کی رقم سے ۵۰ روپے کاٹے جائیں گے۔

اب شریعت کی روسے ایساکاروبار جائز ہے  کہ نہیں؟ 

جواب

فاریکس ٹریڈنگ  کی مذکورہ  صورت  غرر  پر مشتمل ہونے اور سونے کی تجارت کے اصولوں کےخلا ف ہونے کی بنا پر ناجائز ہے۔  فقط واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 143506200017

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں