بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکا ح کے وقت حضرت فاطمہؓ اور حضرت علیؓ کی عمر اور رخصتی کا مسنون طریقہ


سوال

نکاح کے وقت حضر ت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی عمر کتنی تھی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کیا عمر تھی ؟ رخصتی کب ہوئی اور رخصتی کا سنت طریقہ کیا ہے ؟

جواب

بوقت نکاح حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی عمر کے بارے میں 2 قول ہیں۔ ایک قول پندرہ سال اور ساڑھے پانچ مہینے اور دوسرا قول 19سال اور ڈیڑھ مہینے کا ہے ۔ پہلا قول زیادہ راجح معلوم ہوتا ہے کیونکہ علامہ اشرف علی تھانوی اور علامہ زرقانی نے اسی کو لکھا ہے۔ حضرت علی ؓ کی عمر کے بارے میں اختلاف ہے کہ وہ کس سن میں مشرف بااسلام ہوئے تھے ۔ایک قول یہ ہےکہ آٹھ سال کی عمر میں اوردوسراقول یہ ہے کہ 10 سال کی عمر میں مشرف بااسلام ہوئے تھے ۔ پہلے قول کی بناء پر نکاح کے وقت عمر 21 سال اور پانچ مہینہ ہوگی اور دوسرے قول کے مطابق 24 سال اور ڈیڑھ مہینہ ہوگی۔ سیرۃ المصطفیٰ،ج:3:ص:369،ط:الطاف اینڈ سنز نکاح اور رخصتی ۲؁ھ میں ہوئی ، نکاح کے ساڑھے سات مہینے بعد رخصتی ہوئی جیسا کہ زرقانی میں ہے: وبنی بھا بعد تزویجھا بسبعۃ أ شھر ونصف فیکون فی شوال ج:2،ص:385،ط: دارالکتب العلمیۃ ، بیروت رخصتی کا کوئی خاص مسنون طریقہ نہیں ہے ،البتہ بوقت رخصتی سادگی اختیار کرنا بہتر ہے ،خرافات اور ناجائز کاموں سے اجتناب لازم ہے ۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی کے وقت حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چارپائی اور تکیہ جو کھجور کی چھال سے بھرا ہوا تھا دیا۔ حضرت ام ایمن کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے گھر پہنچا دیا۔


فتوی نمبر : 143101200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں