بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاکی کی حالت میں نماز پڑھنے کا حکم


سوال

ہم میاں بیوی نے رات کو صحبت کی، صبح اٹھ کر میں نے غسل کیااوراپنی بیوی کو اٹھایا کہ وہ بھی غسل کرکے فجر کی نمازپڑھ لے، اس کے سر میں درد تھا، اس کے نمازپڑھنے کے بعد میں نےاندازہ لگایاکہ اس نے غسل نہیں کیا، میں نے اس سے پوچھاتواس نے بتایاکہ اس نے صرف وضو کیاہے۔ تو میں نے اسے سمجھایاکہ غسل تم پہ فرض تھا تم نے کیوں نہیں کیا؟ اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ خاموش رہی اورغسل کرکےدوبارہ نمازپڑھ لی، غسل فرض ہونے کا مسئلہ میں نے اسے پہلے بھی بتایا تھا لیکن پتہ نہیں اس نے ایسا کیوں کیا؟میری بیوی کے اس عمل کا کیا کفارہ ہے؟

جواب

ناپاکی کی حالت میں نمازپڑھنے سےبسااوقات کفرلازم آتاہے، اگر سائل کی بیوی نے جان بوجھ کراس خیال سے ناپاکی کی حالت میں نمازپڑھی ہے کہ یوں بھی نمازہوجاتی ہےتواس پرایمان اورنکاح دونوں کی تجدید لازم ہے، ہاں اگرنمازکی نیت نہ تھی محض شوہر کی سرزنش سے بچنے کے لیے نمازکی صرف نقالی کی بھی تواس سے کفرلازم نہیں آئے گا البتہ فرض غسل میں بلاوجہ تاخیرکرنےاوراس کی وجہ سے نماز میں سستی کرنے کا گناہ ہوگااس پرتوبہ و استغفارکریں، آئندہ کے لیے بروقت پاکی کا اہتمام کریں اورنمازوں کی بروقت ادائیگی کا عزم کریں اسی کو توبہ کہتے ہیںیہی اس گناہ کا کفارہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں