بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی حالت میں ٹخنے کیسے کھلے رکھے جائیں؟


سوال

کیا ٹراوزر یا جینز پینٹ یا شلواروغیرہ اگر نماز میں ٹخنوں سے نیچے لٹک رہے ہوں تو کیا اسے موڑنا یا اوپر کی طرف چڑھانا اور اڑسنا صحیح ہے یا نہیں ؟اور کتنا اوپر کیا جائے، آدھی پنڈلی تک یا صرف ٹخنوں تک ؟

جواب

مردوں کے لیئے کھڑے ہونے کی حالت میں ٹخنے ڈھانکنا حرام ہے، نماز میں اس کا مزید اھتمام ہو کہ ٹخنے کھلے ہوئے ہوں، اب اس کے لیئے ہونا تو یہ چاھیئے کہ شلوار، پائجامہ،ٹراوزر، پینٹ،جبّہ وغیرہ کوئی بھی لباس ہو اس کی بناوٹ ہی ایسی ہو کہ ٹخنے کھلے ہوئے ہوں، اور اس میں بنیاد تو ٹخنے کھلے رکھنا ہے اور مسنون آدھی پنڈلی تک ہونا ہے، بالفرض کبھی ایسا لباس پہنا ہوا ہو جس میں ٹخنے چھپے ہوئے ہوں تو نییچے سے موڑ کر یا اوپر چڑھا کر یا اوپر سے اڑس کر کسی طرح بھی ٹخنوں کو کھلا ركھنے کے حکم پر عمل کرنا ضروری ہے۔حاصل یہ ہے کہ کھبی کھبار یا بے دھیانی میں پائنچے نیچےہوجائیں تو اوپر اٹهالینے چاہیے مگر اس کی عادت بنانا ناجائز ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143510200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں