بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناجائز کاموں میں موبائل کا استعمال


سوال

میرے چھوٹے بھائ نے مجھ سے موبائل فون دلانے کیلئے کہا مگر سستے موبائل کیلئےتیار نہی ہوا۔جوموبائل اس نے مانگامیں نےدلا دیا۔اب مسئلہ یہ ہے کہ اس موبائل میں کیمرہ ہے جس سےوہ تصویر بناتاہے اور میمو ری کارڈ میں فلمیں اور گانے رکھتا ہے اور دیکھتا ہے۔ اب میں پریشان ہوں کہ اس کا گناہ کس کےذمہ ہو گا کیونکہ موبائل تو میں نے دلایا ہے اور مجھےخدشہ تھا کے وہ ایسا کریگا۔برائےمہربانی بتائیں کہ اس غلط استعمال کا گناہ کس کے ذمہ ہے اور اب کیا کریں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگرسائل کو پہلے سےیقینی طورپرمعلوم تھاکہ بھائی موبائل فون کا ناجائزکاموں میں استعمال کرے گا توایسی صورت میں کیمرہ والا موبائل فون خرید کردینا مکروہ کام کا ارتکاب ہوااگر معلوم نہیں تھا کہ اس کا استعمال ناجائزکاموں میں کرےگا اب وہ استعمال کررہاہے تواس کاوبال استعمال کرنےوالے پرہے سائل پرنہیں ہے۔ البتہ چونکہ عام طورپراس طرح کی چیزوں کا استعمال نوجوان افراد ناجائز کاموں میں کرتے ہیں اس لیے ان کواس طرح کی چیزیں دلانے سے احتراز بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200573

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں