بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر اور مریض کے روزہ توڑنے کا حکم


سوال

ایک آدمی دنیاوی ضرورت کے لیے سفر پہ گیا، منزل پہ پہنچ کر شدید پیاس لگنے کی وجہ سے رمضان کا روزہ توڑ دیا، اس شخص پر صرف قضا لازم ہے یا کفارہ بھی ہو گا ؟​اایک اور آدمی نے گردوں کی تکلیف کی وجہ سے بغیر معالج کے مشورہ کے روزہ توۤڑ دیا اسکے بارے میں کیا حکم ھے؟ 

جواب

اگر سفرِ شرعی ہو یعنی 48 میل یا اس سے زیادہ کی مسافت کا ہو تو اس صورت مین روزہ توڑنے پر صرف قضا لازم ہو گی، کفارہ نہیں۔گردوں کی تکلیف اگر اس نوعیت کی تھی کہ جان کی ہلاکت کا اندیشہ تھا تو اس صورت میں روزہ توڑنے پر صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔


فتوی نمبر : 143509200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں