بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغی کا غیر حلال شدہ گوشت استعمال کرنا


سوال

 میں لندن میں رہائش پذیر ہوں یہاں پر کافی ایسے لوگ ہیں جو مرغی کا ایسا گوشت استعمال کرتے ہیں جو حلال کیا ہوا نہیں ہوتا، یہ گوشت تقریباہر سپر مارکیٹ سے باآسانی مل جاتا ہے، مختلف جواز پیش کیے جاتے ہیں،  جیسا کہ ،عیسائی اہل کتاب ہیں اس لیے ان کا ذبح کیا ہوا  گوشت کھانا جائز ہے، واضح رہے کہ یہ جواز صرف مرغی کےگوشت کے لیے استعمال ہوتے ہیں ، بکرے یا دونبے کے بارے میں ابھی تک میرے علم میں کوئی بات نہیں آئی، بعض بنگالی مسلمان بھائیوں سے بات کی ہے تو ان کا کہنا ہے کہ مرغی کا گوشت چونکہ مکروہ ہے اس لیے اس کا گوشت کھانا جائز ہےچاہے حلال ہو یا غیر حلال ، جبکہ لندن میں بہت ساری حلال گوشت کی دکانیں ہیں اور گوشت باسسانی اور سستے داموں میں مل جاتا ہے ، کیا پھر بھی غیر حلال  شدہ مرغی کے گوشت کا استعمال جائز ہے۔ میں نے U.S.A میں  رہنے والے اپنے کچھ رشتہ داروں سے بات کی اور ان کا نظریہ بھی ایسا ہی ہے کہ اس گوشت کا استعمال جائز ہے۔ مہر بانی فرما کر رہنمائی فرمائیں۔

جواب

تمام حلال جانوروں﴿گائے، بکرا ، مرغی وغیر﴾ کا غیر حلال شدہ گوشت﴿جوکہ شرعی طریقہ پر ذبح کیا ہوا نہ ہو ﴾ کھانا کسی صورت میں جائز نہیں ہے، جبکہ حلال طریقہ سے ذبح شدہ گوشت بآسانی دستیاب بھی ہوتا ہے ، اگر بالفرض کسی جگہ حلال گوشت میسر نہ بھی ہو تو وہاں غیر حلال شدہ گوشت کے استعمال کی اجازت قطعاً نہیں ،بلکہ ان جگہوں پر گوشت کے علاوہ باقی اشیاء کے استعمال پر اکتفا کیا جائے، اگر کسی ایسے اہل کتاب کا ذبیحہ موجود ہے جو اپنے مذہب کے بنیادی عقائد کا حامل ہو ، دھریہ نہ ہو اور اللہ کا نام لے کر ذبح کرتا ہو تو اس کا ذبیحہ بھی حلال ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ مرغی کا گوشت فی نفسہ مکروہ ہے اس لیے مرغی کا شرعی طور پر ذبح ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں