بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسکین کی تعریف اورقسم کے کفارے کا حکم


سوال

مسکین کسے کہتے ہیں ؟اگر کوئی بیروزگار ہو اور اس کے گھر کاگذارا مشکل سے ہوتا ہو لیکن اس کے گھر میں TV اورکیبل بھی ہو تو کیا وہ بھی مسکین کہلائے گا ؟کیا ایسے شخص کو قسم کا کفارہ دے سکتے ہیں ؟کیاقسم کے کفارے کی رقم آپ کے یا کسی اور کے مدرسے میں جمع کرواسکتے ہیں ؟قسم کا کفارہ کیسے ادا کیا جائے ؟

جواب

مسکین اصطلاحاً اس شخص کو کہا جاتا ہے جس کے پاس کچھ نہ ہو اور بالکل بدحال ہو تاہم جس شخص کے پاس تھوڑا بہت ہو لیکن وہ شخص نصاب کا مالک نہ ہو اور محتاج ہو اس کو بھی مسکین کہتے ہیں۔ شامی : ص : 339 ج : 2 ط : سعید مذکورہ شخص کے پاس اگر ضروریات سے زائد مال نہ ہو اور ٹی وی کی قیمت بھی نصاب تک نہ پہنچے تو گذشتہ تفصیل کے مطابق اسے مسکین کہہ سکتے ہیں اور اسے زکوٰة اور کفارہ دینا جائز ہے ۔ قسم کے کفارے کی رقم آپ کسی بھی دینی مدرسے میں جمع کرواسکتے ہیں۔ قسم کا کفارہ یہ ہے کہ 10غریبوں کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا اس کی قیمت ان کو دیدے ۔شامی ص :725 ج : 5 ط : سعید فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں