بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کا ہمبستری کے دوران غیر فطری افعال کا ارتکاب


سوال

میرا سوال یہ ہےکہ آج کل لوگ بیویوں کےساتھ مباشرت کرتے ہوئے بہت ساری باتوں کاخیال نہیں کرتے، ان میں چوسناوغیرہ ہے یعنی ایک دوسرے کے جنسی اعضاء کوچوسنا اورچاٹنا اس کام کو بہت کررہے ہیں، برائے مہربانی اسلامی نقطہ نگاہ سے اس بارے میں روشنی ڈالیےتاکہ ہم لوگ اس سے آگاہ ہوسکیں۔

جواب

واضح رہےکہ شریعت مطہرہ نےمردوعورت کوفطری طریقے سے ایک دوسرے کے ساتھ اپنی جنسی خواہش کی تکمیل کی تواجازت دی ہے لیکن جوطریقہ غیرفطری ہواورغیر فطری ہونے کے علاوہ مغربی بےہودگی وبےحیائی کاحصہ ہوتوایسے بےحیائی والے کام کی شریعت مطہرہ کے ماننےوالوں کے لیے قطعاًاجازت نہیں ہے۔ بےحیائی کے ان کاموں میں سے میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کواپنی زبان سےچاٹنا،چوسنا اورمنہ میں لیناہے۔ یہ انتہائی قبیح اوربدترین عمل ہے اورناجائزہے، جس کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے،سخت گری ہوئی اورگندی حرکت ہے اورجانوروں کا عمل ہے۔ انسان کواللہ نےاشرف المخلوقات بنایاہے اورمسلمان اسی زبان سے اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیتے ہیں اورقرآن کی تلاوت کرتے ہیںتواس پاکیزہ زبان کو اس قسم کی جگہ پراستعمال کرنا کتنی غلط اورنیچ حرکت ہےیہ ظاہرہے لہٰذا اس سے سخت اجتناب کرناہرحال میں لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200580

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں