بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک کے ساتھ معاملہ کرنا


سوال

میزان بنک سے معاملہ کرنا حلال ہے یا حرام؟اگر حرام ہے تو پاکستان میں وہ کونسا بنک ہے جسکے ساتھ لین دین حلال ہے؟

جواب

ہمارے علم کے مطابق اس وقت کوئی بھی بنک ایسا نہیں جو مکمل اسلامی اصولوں کے تحت معاملات کرتا ہوں۔کسی نہ کسی حد تک غیر شرعی شرائط تمام بنکوں کے معاملات میں پائی جاتی ہیں۔ لہذا کسی بھی بنک سے تجارت کی نیت سے معاملہ نہ کیا جائے۔۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200278

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں