بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے خارجی اسپیکروں کا استعمال


سوال

میراسوال یہ ہےکہ ہمارے یہاں مرکزی جامع مسجد میں سالانہ دومحفل ہوتی ہیں جوفجرتک جاری رہتی ہیں اورفجر کی نمازکےبعدلوگ جاتےہیں کیاایسی محفل میں مسجدکےباہراسپیکر استعمال کرناجائزہے ؟اگراردگردکےلوگوں کوکوئی اعتراض بھی نہ ہو۔اس معاملے میں رہنمائی فرمادیں، یاد رہےکہ ان محفل میں کسی دوسرےمسلک کے خلاف کوئی بات نہیں کی جاتی۔

جواب

مسجدکےباہروالےاسپیکرلوگوں کےلیےپریشانی اورتکلیف کاباعث بنتے ہیں اس لیےاذان کے علاوہ مسجد کے اسپیکروں کی آواز مجمع کے حاضرین کی حد تک رکھی جائے تاکہ باہرجولوگ اپنے کاموں میں یا بوڑھے،بچے،بیمارحضرات کےآرام میں خلل نہ آئے اوران کو تکلیف نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200473

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں