بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مقتول شخص کو ملنے والی حکومتی امداد کس کا حق ہے؟


سوال

ایک شخص جو کہ پولیس میں ملازم تھا اس کو قتل کردیا گیا اور اس کے پسماندگان میں بیوہ،تین بچے،ماں اور تین بھنیں بی موجود تھیں، جبکہ کچھ دن کے بعد ماں بھی انقال کرگئی، اور اب حکومت کیطرف سے بیس لاکھ روپے امداد ملی ہے جو کہ مقتول کی بیوہ اور بچوں کے لئے ہے اور مقتول چونکہ ملازم تھا اس لیئے ساٹھ سال تک ان کے بچوں کو ماہانہ وظیفہ ( تنخواہ) ملتی رہے گی۔ یہ معلوم کرنا تھا کہ ان بیس لاکھ میں اور ماہانہ وظیفہ میں مقتول کی بہن جو کہ غیر شادی شدہ، بالغ اور ملازم تنخواہ دار بھی ہے، کو حصہ ملے گا یا نہیں؟

جواب

مذکورہ حکومتی امداد کی رقم اور مقتول کی بیوہ اور بچوں آئندہ کو ملنے والا ماہانہ وظیفہ انہی کا حق ہے، اس میں مقتول کے کسی اور رشتہ دار کاحصہ نہیں ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143409200065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں