بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منی کا اچھلے بغیر نکلنا


سوال

میرا نام سید کاشف هے اور میرا تعلق کراچی سے هے اور آجکل کینڈا میں رهائش پزیر هوں. میری عمر ۳۷ سال هے اور ماشا الله تین بچوں کا باپ هوں. شادی کو ۱۴ سال هو چکے ہیں.میرا پرابلم یہ هے که میری بیوی جب بهی میرے قریب آتی هے یا بہت خوبصورت لگ رهی ہوتی ہے تو میری پشاب کی جگه سے لیس دار پانی انتہائی تهوڑی مقدار میں نکل آتا هے​. میں ایک اسٹورمیں کام کرتا هوں اور کاوئنڑر پر خواتین کو ڈیل کرنا هوتا هے. آجکل یهاں گرمی بہت هے جس کی وجه سے خواتین تقریبا ننگی هوتی هیں. جسکی وجه سے بہت مشکل هوتی هے اور مجهے محسوس هوتا هے که میری رطوبت نکل گئ هے​. اس کمزوری کی وجه سے میں اپنی بیوی کوبهی بلا ضرورت قریب نهی آنے دیتا که پهر نهانا اور کپڑے بدلنا پڑے گا.جس کی وجه سے بیگم ناراض رهتی هیں. میں نے اپنی پوری زندگی گناهوں اور بری عادتوں سے دور گزاری هے. میں کراچی میں واقع جامعہ حمادیه کے شیخ حضرت مولانا عبدالواحد صاحب سے مُرید بهی هوں. آپ سے معلوم یه کرنا هے که اس حالت میں نماز اور روزه کیسے جاری رکها جائے؟.کیا بار بار نهایا اور کپڑے تبدیل کیا جائے؟ یا پهر تمام نمازوں کو کام سے گهر آنے کے بعد اکهٹا پڑه لیا جائے؟اس حالت میں روزه باقی رہے گا یا نہیں؟ براے مہربانی تفصیل سے جواب دیں.

جواب

مذکورہ صورت حال میں جب کہ منی شہوت ولذت کے ساتھ اچھل کر نہیں نکلتی، تو غسل واجب نہیں، صرف وضو کافی ہے۔ چنانچہ:1: جب نماز کا وقت ہوجائے، مقام مخصوص اور جہاں تری محسوس ہو کو دھو کر وضو کر کے نماز پڑھ لیا کریں۔ نہانے کی حاجت نہیں۔ نماز کو اپنے وقت سے ہرگز مؤخر نہ کریں۔2: نیز اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔


فتوی نمبر : 143509200033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں