بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لنڈے کے مال کی خرید و فروخت


سوال

آج کل جو بازاروں میں لنڈے کا مال ملتا ہے جو باہر ملک سے آتا ہے اس کا استعمال کا اور خریدنے کا کیا حکم ہے؟اور کبھی کبھی ان میں سے کچھ پیسے وغیرہ اور دوسری چیزیں نکلتی ہیں ان چیزوں کا کیا حکم ہے؟

جواب

مذکورہ مال کی خرید و فروخت جائز ہے البتہ استعمال سے پہلے ان کو دھو کر پاک ہونے کا اطمینان کر لینا چاہیئے، باقی ان میں سے نکلنے والی اشیاء صدقہ کردینی چاہیئے۔اگر مستحق ہو تو خود بھی استعمال کرسکتا ہے۔


فتوی نمبر : 143406200084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں