بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی عذر کی وجہ سے دو نمازوں کو اکھٹا پڑھنا


سوال

حنفی دونمازوں کوبارش کےوقت میں اکھٹاکیوں نہیں پڑھتے؟ اگر ہم مسجدجائیں اورامام کہے کہ آج بارش ہے اس لیےمغرب اورعشاء اکھٹی پڑھ لیتے ہیںتو اس میں کیا حرج ہے؟

جواب

اللہ تعالیٰ نے ہرنمازکےلیے الگ الگ وقت مقررکیاہے، ایک نماز کودوسری نماز کے وقت میں نہیں پڑھ سکتے، البتہ اگرسفریابارش وغیرہ جیسا کوئی عذرہوتواتنی اجازت احادیث سے معلوم ہوتی ہے کہ ایک نمازکومثلاً مغرب کو اس کے آخری وقت میں اوردوسری نماز جیسے عشاء کو اس کے بالکل ابتدائی وقت میں پڑھ لیا جائے، جس کو یہ کہاجاسکتاہے کہ دونمازیں اکھٹی پڑھ لیں گوعملاً دونوں نمازوں کو اپنےاپنے وقت میں پڑھاگیا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200085

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں