بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کمپنی کا نام استعمال کرکےمصنوعات فروخت کرنے کاحکم


سوال

میراسوال موبائل فون کے بارے میں ہے،آج مارکیٹ میں چائنا کےبنائے ہوئے موبائل بہت فروخت ہوتے ہیں۔ان میں اچھی موبائل کمپنیوں کے موبائل فون کی کاپیڈپلیکیٹ بھی ملتی ہے مثلاً نوکیا کمپنی کے موبائل کی ہوبہوکاپی ملتی ہے جس پر نام بھی نوکیا کا لکھاہوتا ہےاور فنکشن تقریباً وہی ہوتے ہیں۔خریدار کوبھی معلوم ہوتاہےکہ یہ چائنا کی بنائی ہوئی کاپی ہے۔اوراس کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی جبکہ اوریجنل نوکیا کی ایک سال کی گارنٹی بھی ہوتی ہے۔اصل نوکیاکاموبائل اگر 30،000 کاہےتو کاپی تقریباً 6000 میں مل جاتی ہے۔کیا اس طرح کی کاپی کو اصل کمپنی کا نام بھی لکھ کر فروخت کرنا اورخریدکراستعمال کرنا ٹھیک ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اصل کمپنی کا تجارتی نام ٹریڈمارک استعمال کرنادھوکہ ہے جوکہ شرعاً جائز نہیں ہے،رہااس چیزکی خریداری کا معاملہ جس کو فروخت کیا جارہا ہے تواگر دکاندارگاہک کو بتادیتا ہے کہ یہ اصل نہیں ہے بلکہ نقل ہے اورگاہک بھی جانتا ہے یابتانے کے بعدجان لیتا ہے تو اس کی خریدوفروخت کرسکتے ہیں۔ یہ موبائل کے ان سیٹوں کے متعلق ہے جوکہ بذاتِ خود نوکیا کی کمپنی نہیں بناتی بلکہ نوکیاکمپنی کے علاوہ کوئی اور ادارہ یافرد تجارتی اصولوں کے منافی نوکیا کا نام استعمال کر کے مذکورہ موبائل سیٹ بناکرمارکیٹ میں نوکیا کمپنی کے نام سے فرخت کرتے ہیں۔


فتوی نمبر : 143101200223

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں