بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی چیز کی عدم موجودگی میں اسے فروخت کرنا


سوال

1۔ میں ایک دکاندار ہوں، میں یہ پوچھنا چاہ رہاہوں کہ اگر ایک گاہک میرے پاس کسی چیزکے بارے میں پوچھتا ہے اوروہ چیز میرے پاس نہ ہونے کی صورت میں دوسرے دکاندار سے اٹھاتاہوں اوروہ دکاندار میرے لیے کچھ رعایت کرکے میں اس میں گاہک سے کچھ کمالیتاہوں کیا وہ منافع میرے لیے جائزہے یانہیں ؟2۔ آپ کی نظرمیں اردو میں ایسی کتاب جس سے میں رہنمائی حاصل کروں ؟

جواب

جائزہے،بشرطیکہ آپ اپنے گاہک سے سودااس وقت حتمی کریں جب مطلوبہ چیزآپ کے پاس آجائے اور گاہک کو فراہمی یقینی ہوجائے۔ 2۔قرآن کریم کےمفاہیم ومطالب کو سمجھنے کے لیے مفتی محمدشفیع صاحب رحمہ اللہ کی معارف القرآن یا مولانا شبیراحمدعثمانی رحمہ اللہ کی کی تفسیر عثمانی ،احادیث سے واقفیت کے لیے مولانا منظوراحمد نعمانی صاحب کی معارف الحدیث اور ضروری مسائل جاننے کے لیے مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کی بہشتی زیور انشاء اللہ مفید رہے گی اور حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدرحمہ اللہ کی کی تالیف " آپ کے مسائل اور ان کا حل" مطالعہ فرماسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200475

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں