ہم نے ایک عالمہ سے سنا ہے کہ خواتین کو جزاکَ اللہ کے بجائے جزاکِ اللہ کہنا چاہیے۔ اس لیے کہ خواتین کے لیے یہی لفظ مخصوص ہے۔ میں اس اہم مسئلہ کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ آپ سے گزارش ہے، برائے مہربانی مجھے یہ فتویٰ دیں کہ آیا یہ بات درست ہے یا نہیں؟
مذکورہ عالمہ صاحبہ نے غلطی کی صحیح نشاندہی کی ہے کہ، اگر کسی خاتون کو مخاطب کر کے مذکورہ دعائیہ کلمات کہے جائیں تو اس کے لیے مؤنث ہی کی ضمیر کا استعمال کرتے ہوئے جزاکِ اللہ ''ک'' کے زیر کے ساتھ کہا جائے، یہی بہتر ہے۔
فتوی نمبر : 143101200594
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن