بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا نماز میں جہرا قراٗت کرنا


سوال

ہم نے نمازکےواجبات میں سے پڑھاہےکہ عورت کو ہرنماز(جہری ہویاسری) قرأت آہستہ پڑھنی ہے۔اب سوال یہ ہےکہ ایسےکمرہ میں جہاں کوئی غیرمحرم نہ ہوتوکیاوہ مغرب، عشاءاورفجرکی نمازمیں قرأت کوتھوڑی آوازسے پڑھ سکتی ہے۔ اگرکوئی ایسی ہی نمازپڑھ چکی ہوتواس کو نمازکااعادہ کرنا پڑے گا۔

جواب

یہ مسئلہ درست ہے کہ عورت ہرنماز(سری ہویا جہری) میں قرأت آہستہ آوازسے کرے گی۔ خواہ اکیلی ہویا محارم کے سامنےہو،البتہ اگرکبھی اس کے خلاف کرلیا ہوتووہ نماز ہوگئی اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔ (شامی1/504) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200506

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں