بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ختم نبوت کی اہمیت سے متعلق علامہ انورشاہ کشمیریؒ کا قول


سوال

میں نے ایک جگہ پڑھاہےکہ نماز،روزہ،حج،زکوٰۃ، تبلیغ اورجہاد جیسے فرائض کا تعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال سےہے اورختم نبوت کا تعلق حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک سے ہے، ختم نبوت کی پاسبانی براہ راست ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرنے کے مترادف ہے، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا قرآن کی آیات یاکسی حدیث سے یہ مفہوم آیا ہے کہ ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت دوسرے اسلام کے فرائض سے افضل ہے؟

جواب

"ختم نبوت کا تعلق ذات اقدس سے ہےاوردیگراحکام الٰہی کا تعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال سے ہے" یہ کوئی قرآنی آیت یاحدیث رسول نہیں ہے،بلکہ حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمہ اللہ کافرمودہ ہے، اس جملہ سے مقصود ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگرکرناہےتاکہ مسلمان عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت کو سمجھیں اوراس کی حفاظت کے لیے ذہنی، دینی، معاشرتی اورسیاسی لحاظ سے مستعدرہیں، چونکہ ارکان اسلام میں پہلا رکن توحیدورسالت کااقرارہےاس کے بعد دیگر اعمال قابل اجروثواب ہوتے ہیں اس لیے دیگراعمال کو اس پر موقوف رکھا گیا ہے۔


فتوی نمبر : 143101200458

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں