بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروبار میں شراکت کا حکم


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ میں ایک دوست کے ساتھ 50 50فیصد پارٹنر شپ پر کاروبار شروع کرنا چاہتا ہوں۔میرادوست50 فیصد شامل کرے گا کاروبارمیں اورباقی 50 میں۔میرادوست جو روپے انویسٹ کرے گا کاروبارمیں۔ ہوسکتا ہے وہ حلال نہ ہوں توکیا ایسی صورت میں میرا 50حصہ بھی حرام ہوجائے گا؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب تک یقین کے ساتھ معلوم نہ ہو کہ پیسہ لگانے والے شریک کا پیسہ حلال نہیں ہے تب تک بدگمانی نہیں رکھنی چاہیے۔ کیونکہ آپ ﷺ نے کسی کے متعلق بدگمانی کرنے سے منع فرمایا ہے ۔ اوراگر اس شریک کا پیسہ مشکو ک ہے تواس کے ساتھ شراکت میں احتیاط برتنی چاہیے ۔ اور اگر یہ بات یقینی طور پرمعلوم ہو کہ شریک کا پیسہ ناجائز ذرائع سے حاصل شدہ ہے تو ایسی صورت میں اس کے ساتھ شرکت کرنا جائز نہیں ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200319

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں