بندہ کراچی شہر کی ایک مسجد میں جمعہ کی خطابت و امامت کے فرائض سرانجام دیتاہے، لیکن وہاں یہ معمول ایک زمانے سے چلاآرہاہے کہ بیان کے لیے مسجد کے اندر کے لاؤڈ اسپیکر تو کھولے جاتے ہیں مگر باہر کے لاؤڈ اسپیکر بھی کھولے جاتے ہیں جس سے دور گھروں تک بھی بیان کی آواز جاتی ہے۔اب امر مطلوب یہ ہے کہ کیا شرعاً مسجد کے اوپر باہر والے اسپیکر اذان کے علاوہ جمعہ وغیرہ کے بیان کے لیے بھی کھولنے کی کوئی گنجائش ہے؟
مسجدکے بیرونی اسپیکرکھولنے سے مقصود اگروعظ ہواورلوگوں تک دین کی باتیں پہنچاناہواورکسی کواس سے ایذاء نہ پہنچتی ہوفی نفسہٖ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ مفتی محمودحسن گنگوہی رحمہ اللہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:سوال:لاؤڈاسپیکرمسجدمیں رکھ کراس میں وعظ ونصیحت اس نیت سے کرناکہ جولوگ مسجدمیں نہیں آتے ان کے کانوں میں بھی دین کی باتیں پہنچ جائیں جائزہے یانہیں؟جواب:یہ بھی جائزہے.....جولوگ مسجدمیں نہیں آتے ان کے کانوں میں بھی دین کی باتیں پہنچانے کی غرض سے لاؤڈاسپیکرکوبھی دوسری اشائے موقوفہ کی طرح بقدرحاجت استعمال کرناجائزہے۔[فتاویٰ محمودیہ15/32]البتہ اگر اہل محلہ یا بیماروں کواس سے اذیت ہوتی ہوتوپھربیرونی اسپیکروں کااستعمال درست نہیں۔(آپ کے مسائل اور ان کاحل3/264)
فتوی نمبر : 143509200062
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن