بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوئے کے پیسے سے خریدے ہوئے گیزر كى استعمال کا حکم


سوال

اگر کسی  کے گھر میں کچھ   سامان  (جیسے گیزر)  اس  کے  والد کی طرف سے ہو، اور وہ  شخص  جانتاہے کہ  وہ  جوئے کے  پیسے خریدا گیا تھا،  کیا یہ شخص اس کا استعمال ترک کردے؟

جواب

مالِ حرام سود،جوا اور رشوت  وغیرہ  کا حکم  یہ  ہے  کہ اس رقم کواصل مالکان معلوم ہونے کی صورت میں حرام طریقہ سے حاصل شدہ  اَشیاء اصل مالکان کو لوٹادی جائیں اوراگراصل مالکان کولوٹانا  ممکن نہ ہوتو  بلانیتِ ثواب  فقراء میں تقسیم کردی جائیں،اس لیے سائل کے گھر میں جوے کے پیسوں کا جوگیزرہے اس کا استعمال سائل کے لیے جائز نہیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200489

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں