اگر کسی کے گھر میں کچھ سامان (جیسے گیزر) اس کے والد کی طرف سے ہو، اور وہ شخص جانتاہے کہ وہ جوئے کے پیسے خریدا گیا تھا، کیا یہ شخص اس کا استعمال ترک کردے؟
مالِ حرام سود،جوا اور رشوت وغیرہ کا حکم یہ ہے کہ اس رقم کواصل مالکان معلوم ہونے کی صورت میں حرام طریقہ سے حاصل شدہ اَشیاء اصل مالکان کو لوٹادی جائیں اوراگراصل مالکان کولوٹانا ممکن نہ ہوتو بلانیتِ ثواب فقراء میں تقسیم کردی جائیں،اس لیے سائل کے گھر میں جوے کے پیسوں کا جوگیزرہے اس کا استعمال سائل کے لیے جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200489
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن