بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جدید ذرائع سے موسم کا حال معلوم کرنا


سوال

کیا موسم کی پیشن گوئی معلوم کرنے کے لیے مختلف جدید اداروں سے رابطہ کرنایا ان کے مہیاء شدہ ذرائع استعمال کرنا جائز ہے؟جیسے سنا ہے کہ غالباً کسی حدیث کی روسے نجومی کو محض ہاتھ دکھانا بھی حرام ہے ، برائے مہربانی راہنمائی فرمائیں ۔

جواب

موسم کا حال یااندازہ لگانے کے لیے جدید ذرائع استعمال کرنایا کسی ادارے کی فراہم کردہ معلومات کوسامنے رکھ کرموسم کا اندازہ لگاناناجائزنہیں ہے البتہ یہ اندازے ،ظن اورتخمینے کے درجے میں ہیں یقینی چیزنہیں لہٰذا اگر کوئی شخص محض ظن کے درجے میں رکھتا ہےتواس میں کوئی حرج نہیں۔ رہانجومی کوہاتھ دکھانے کا مسئلہ توچونکہ وہاں فسادِعقیدہ کا پہلوواضح ہے اس لیے شریعت نے اس عمل کو ناجائز کہاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200459

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں