آپ سے یہ سوال ہے کہ اگرکوئی شخص جعلی ڈگری یاکوئی بھی جعلی سند لے کر کوئی اعلیٰ نوکری حاصل کرلے یااسمبلی میں منتخب ہوجائے تواس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟اس سلسلے میں سعودی عرب میں مفتی اعظم صاحب نےبھی حال ہی میں ایک فتویٰ (فیصلہ ) دیا ہے ۔
جعلی ڈگری (سند) کاحصول دھوکہ دہی اورخیانت ہے،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےارشادکےبموجب دھوکہ دہی کرنےوالا شخص ایمان کامل کی نعمت سےمحروم ہے۔ایسا شخص اگرمتعلقہ عہدےاورادارے میں عملی کارکردگی کےلیے اہل نہ ہوتواس کےلیےمتعلقہ عہدے پرفائزرہناجائز نہیں ہےاس لیے اس کی تنخواہ اورآمدن بھی ناجائزہوگی۔
سعودی عرب کے مفتی اعظم کا فتویٰ نظرسےگزرا ہے وہ فقہی اورانتظامی دونوں پہلوؤں کو سامنے رکھ کرصادر کیا گیا ہے ، فی الجملہ صحیح ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200614
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن