بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی بینکاری میں سرمایہ کاری کا حکم۔


سوال

میں متحدہ عرب امارات میں جنرل موٹرزکی ڈیلرشپ کا کام کرتاہوں تقریباً 2005ء سےاورمیں نے کچھ رقم پس انداز کی ہے۔میں چاہتاہوں کہ اس رقم کوکسی اسلامک فنڈمیں لگاؤں، مثلاً نیشنل بینک آف ابوظہبی؛دبئی اسلامک فنڈ، نیشنل بانڈز(دبئی)۔ میں بہت پریشان ہوں کہ رقم لگاؤں یا نہ لگاؤں، آپ کی راہنمائی چاہئے۔

جواب

ہماری تحقیق کے مطابق اس وقت اسلامی معاشی اصولوں کےعین مطابق بینکاری یا کوئی اورمالیاتی عمل بینکوں یا بینکوں کی سطح پرنہیں ہورہا، اس لیے ذکرکردہ مالیاتی اداروں میں رقم لگانےکے بجائے نجی طور پرانجام پانےوالےکسی پیداواری عمل میں اپنی رقم لگائیں تاکہ سود یا سودکے شبہہ میں ملوث ہونےسے محفوظ رہیں، اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانی دورفرمائے،آمین۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200133

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں