بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی بینک میں سیونگ اکاؤنٹ


سوال

بینک اسلامی میں سیونگ اکاونٹ کھولنا چاہتا ہوں مگر میں نے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاون کراچی کی ویب سائٹ پر پڑھاکہ بینک اسلامی اور میزان بینک سودی ہے حالانکہ ان کے ویب سائٹ پر فتوی بھی ہے جس پر دارالافتا جامعہ بنوريہ سائٹ حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی اسٹیمپ بھی ہے میرا تعلق دیوبند سے ہے اب میں کیا سمجھوں یہ بینک اسلامی ہے یا سودی؟

جواب

موجودہ زمانے میں اسلامی بینکنگ کے نام سے جتنے بھی بینک کام کر رہے ہیں ہماری تحقیق کے مطابق وہ اسلامی نہیں ہیں،ان کا غیر اسلامی اور غیر شرعی ہونا ہماری ویب سائٹ پر وضاحت کے ساتھ مذکور ہے،اوران میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا ناجائز ہے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔جامعہ بنوریہ سائٹ ایک الگ ادارہ ہےاور مفتی تقی صاحب دامت برکاتھم العالیہ ایک الگ ادارے سے منسلک ہیں،اور یہ سارے ادارے مسلک حقہ سے تعلق رکھنے کے باوجود مختلف رائے رکھتے ہیں۔جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن اور ملک کے بیشتر اداروں اور علماء کی رائے سے جامعہ بنوریہ سائٹ اور مفتی تقی صاحب دامت برکاتھم العالیہ کی رائے مختلف ہے،ان کی رائے کے بارے میں خود انہی سے استفسار کیا جائے۔


فتوی نمبر : 143511200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں