بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلام میں موسیقی اور تبدیلئ مسلک کا حکم۔


سوال

میراسوال یہ ہےکہ کیا موسیقی سننااورگاناحرام ہے؟ اگرہےتوقرآن وحدیث کی روشنی میں بتادیں کیونکہ میرےلیےاپنی بیوی کوسمجھانا بہت مشکل ہورہاہے، وہ امام شافعی سے تعلق رکھتی ہے اورمیں امام اعظم سے وہ کہتی ہے کہ یہ ہماری نیت پرمنحصرہےاگرہم اچھےکام کےلیےگاتےہیںتوجائزبن جاتی ہےجیسا کہ ماہرزین انگریزی گاتاہے۔دوسرا سوال یہ ہےکہ کیا میں حنفی سےشافعی بن سکتاہوں اگرنہیں تو اس کی کیا خاص وجہ ہے؟

جواب

. اسلام میں مسیقی اورگانےبجانےاورسننےکوحرام قراردیاگیا ہےیہ کسی خاص فقہ کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ اتفاقی مسئلہ ہے، سائل خود اوراس کی بیوی کو مفتی محمد شفیع صاحب کی کتاب " اسلام اورموسیقی" کا مطالعہ کروائیں۔ ۔ اس بات پراجماع ہےکہ جوشخص کسی ایک مسلک کی پیروی کررہاہو تواس پرلازم ہے کہ تمام مسائل میں اسی مسلک کا پابندرہے اگرکوئی شخص ایک مسلک پر عمل پیراہو اورپھردوسرامسلک اختیار کرلے تویہ چیزاس کے لیے بےچینی اورعدم اطمینان کی کیفیت پیدا کرنےکے ساتھ ساتھ آگے چل کے دین کو کھیل اورخواہش پرستی بنانے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہےکہ آج ایک مسلک پراور کل کو خواہش کی بناء پر دوسرا مسلک اختیارکریگا اس لیےدینی اعتبارسے عافیت اسی میں ہےکہ آدمی جس امام کی تقلید کررہاہواسی پر کاربندرہے، اس میں اسکی دنیوی اوردینی فلاح ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200113

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں