بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اصلاح اور اس کے طریقے


سوال

اپنی اصلاح ہرشخص پر واجب ہے اس کی قرآن و حدیث میں کیا دلیل موجود ہے آج کے دور میں اپنی اصلاح کروانے کے کون سے طریقے ہیں اور قرآن و حدیث میں ان طریقوں کے بارے میں کیا وضاحت موجود ہے

جواب

(۱۰۵:قرآن کریم میں ھے : یا ایھا الذین امنوا علیکم انفسکم (سورۃ المائدۃترجمہ : اے ایمان والوں تمھارے اوپر نفمھارے نفس کی فکر لازم ھےاسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد ھےیا ایھا الذین امنوا قوا انفسکم واھلیکم نارا(ترجمہ : اے ایمان والوں اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جھنم کی آگ سے بچاؤ (سورۃ التحریم : ۶موجودہ دور میں اپنی اصلاح کے چند درج ذیل طریقے ھیں :تعلیم دین یعنی قرآن کریم اور حدیث نبوی کا بنیادی اور ضروری علم حاصل کرناتزکیہ یعنی اپنے اخلاق کو درست کرنا نیز باطن اور نفس کی اصلاح کرناتبلیغ اللہ کے پیغام کو دوسرے لوگوں تک پہنچاناتربیت یعنی اپنی اصلاح کے لیے سچے اور نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرناان چاروں امور کی تفصیل قرآن کریم اور احادیث نبویہ میں بیشتر مقامات پر موجود ھے


فتوی نمبر : 143511200024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں