بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اباضی فرقہ کے عقائد اور ان سے نکاح کا حکم


سوال

میں الحمد للہ اہل سنت والجماعت کے حنفی مسلک سے تعلق رکھتا ہوں، میرا سوال یہ ہے کہ یہ اباضی لوگ کون ہوتے ہیں، ان کے عقائد کیا ہیں؟  مجھے اتنا پتا ہے کہ یہ لوگ عمان میں ہوتے ہیں، کیا ان کی خواتین سے اہلِ سنت والجماعت کے لوگ نکاح کرسکتے ہیں؟

جواب

اباضی فرقہ خوارج ہی کی ایک مشہورشاخ ہے ، اس فرقہ کو عام طور سے عبداللہ بن اباض تمیمی (متوفی ۸۰ھ)کی طرف منسوب کیاجاتاہے، جب کہ علمی اور فکری اعتبار سے اس کا سرچشمہ ابوالشعثاء (متوفی ۹۳ھ)کو قرار دیا جاتا ہے، اباضی فرقہ اپنے لیے "اہلِ دعوت، اہل استقامت اور جماعة المسلمین" کے نام بھی استعمال کرتا رہا ہے۔
ان کے عقائد میں سے چند درج ذیل ہیں:

۱- اباضی صفاتِ الٰہی کا انکار کرتے ہیں،اور صفات کو عین ذات باری تعالیٰ قرار دیتے ہیں؛ جبکہ اہل السنة والجماعة، ذات باری تعالیٰ کے لیے صفات کو ثابت جانتے ہیں۔

۲- قرآنی تعلیمات اور احادیث وآثار کے پیش نظر اہل السنة کا اجماعی عقیدہ ہے کہ اہل ایمان کو آخرت میں اللہ تعالی کا دیدارنصیب ہوگا، لیکن اباضی اس کا انکار کرتے ہیں اورکہتے ہیں یہ ممکن ہی نہیں ہے۔

۳- اباضی قرآن کریم کے مخلوق اور حادث ہونے کے قائل ہیں، جو معتزلہ کا مشہور عقیدہ ہے،جبکہ اہل السنۃ والجماعۃ کے نزدیک قرآن مخلوق نہیںبلکہ یہ اللہ کا کلام ہے جو اس کی صفات میںسے ہے۔

۴-اباضی فرقہ کا عقیدہ ہے کہ جو شخص گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرکے دنیا سے جائے گا، اگرچہ وہ کلمہ گو اور پابند نماز وغیرہ ہو، پھر بھی اسے ہمیشہ کے لیے جہنم میں جانا پڑے گا، اسے کبھی جنت نصیب نہیں ہوگی،جبکہ اہل السنة والجماعة کا متفقہ عقیدہ ہے کہ مرتکب کبیرہ ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا،اگر ایمان پر اس کا خاتمہ ہوا ہے تو اسے بھی اللہ تعالی جنت کا داخلہ نصیب کریں گے، یا تو اللہ اس کا گناہ معاف کردیا جائے گایا گناہوں کی سزا بھگتنے کے بعد اللہ تعالی اس کے حق میں جنت کا فیصلہ فرمادیں گے۔

۵- جنہوں  نے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا ہے، اباضی فرقہ کے نزدیک وہ مستحق شفاعت بھی نہیں ہیں، جبکہ اہل السنة والجماعة کا عقیدہ ہے کہ ان کے حق میں بھی شفاعت ہوگی۔

۶- قرآن وحدیث میں آخرت کے متعلق کئی چیزوں کا تذکرہ ہے، مثلاً میزانِ عدل قائم کیا جائے گا، پل صراط سے گزرنا ہوگا، لیکن اباضی اس طرح کی چیزوں میں تاویل کرتے ہیں اور احادیث میں ان چیزوں کی جو تفصیلات ہیں انھیں نہیں مانتے ، جبکہ اہل السنة والجماعة اسی طرح ان کو مانتے ہیں جس طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔

۷- اباضی فرقہ اس بات کے بھی قائل ہیں کہ خفین پر مسح کرنا جائز نہیں،حالانکہ چمڑے کے موزے پر مسح کا جواز اہل السنة کا متفقہ مسئلہ ہے اورامام اعظم ابو حنیفہؒ نے خفین پر مسح کے جواز کو اہل السنة والجماعة کی علامتوں میں شمار کیا ہے۔

(تفصیل کے لیے دیکھیے: موسوعة الادیان والمذاہب المعاصرة ۱/۶۲)

سنی لڑکی یا لڑکے کامذکورہ بالا عقائد رکھنے والے لڑکے یا لڑکی سے نکاح جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم

حوالہ جات:

احسن الفتاوی جلد ۱ صفحہ۱۹۷
فرقہٴ اباضیہ اپنے عقائد وافکار کے آئینے میں از مولانا اشرف عباس قاسمی استاذ دار العلوم دیوبند
ماہنامہ دارالعلوم دیوبند ‏، شمارہ 7 - 8 ‏، جلد: 97 ‏، رمضان – شوال 1434 ہجری مطابق جولائی - اگست 2013ء
http://www.darululoom-deoband.com/urdu/magazine/new/tmp/10-Firqa%20Abaziya%20Apne%20Aqaid_MDU_07_08_July%20&%20August_13.htm
دار الافتا دار العلوم دیوبند ویب سائٹ
http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=24630


فتوی نمبر : 143507200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں