بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حج سے متعلق متفرق سوالات


سوال

پلیز میرے ان سوالات کے جوابات بتا دیں۔شکریہ ١۔ کیا کلاک ٹاور کے کمرے میں نماز پڑھنا کیسا ہے۔جب کہ لائوڈ سپیکر کی آواز آرہی ہوتی ہے۔جب کہ کلاک ٹاور کے نیچے کے تقریبا پانچ فلور میں صفیں مسلسل حرم شریف تک بچی ہوتی ہیں؟۲۔ کیا آفاقی آدمی حج افراد کر سکتا ہے؟اس کی فضیلت کیا ہے۳۔مدینہ سے واپسی پر کون کون سے حج کر سکتا ہے؟۴۔ حج کمپنی کا آدمی ہر دوسرے یا تیسرے دن مدینہ جاتا ہے۔اور ایک دن گزار کر پھر واپس حرم شریف آتا ہے۔چالیس دن تک۔کیا ہر دفعہ حرم آتے ہوئے اس کو احرام باندھنا ہو گا؟ ۵۔مزدلفہ میں ایکسٹینشن ہو رہی ہے۔بعض اوقات منی کے خیمے مزدلفہ میں لگائے جاتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے؟کیا یہ منی ہے یا مزدلفہ؟ اور اگر ایک آدمی واپسی پر مزدلفہ میں اسی منی کے خیمے میں چلا جائے تو کیا وہ منی میں گیا یا مزدلفہ میں ؟کیا دم تو نہیں آئے گا؟۶۔۔مزدلفہ میں کیا رات کھلے آسمان تلے گزارنا شرط ہے یا سنت یا جائز؟ اگر خیمے میں گزارے تو کیا حکم؟ ۷۔رمی ،قربانی،اور حلق میں ترتیب واجب ہے یا سنت؟ آج کل کیا حکم ہے

جواب

ا: کلاک ٹاور کے کمرے میں نماز پڑھنے کی صورت میں چونکہ مسجد الحرام کی صفوں کے ساتھ اتصال نہیں ہوتا اس لیئے کمرے میں رھتے ہوئے مسجد الحرام کی جماعت میں شرکت درست نہیں، البتہ کمرے سے نکل کر جہا ں تک صف بنی ہو وہاں سے اقتداء درست ہے۔ب: آفاقی شخص مدینہ منورہ سے واپسی پر حج کی تینوں اقسام میں سے کسی بھی قسم کا حج ادا کرسکتاہے۔ج : آفاقی حج افراد بھی کرسکتا ہے، البتہ افضل اس کے لئے قران پھر تمتع اور پھر افراد ہے۔ حج افراد میں صرف حج کرنے کا ثواب ملے گا جبکہ بقیہ دونوں میں حج وعمرہ دونوں کا۔د: جی ہاں! ہر مرتبہ مکہ مکرمہ داخلہ کی صورت میں احرام باندھنا لازم ہوگا۔ہ : واضح رہے کہ منی، عرفات، مزدلفہ وغیرہ مشاعر مقدسہ کی حدود شارع کی طرف سے متعین کردہ ہیں جس میں کسی قسم کے ردوبدل کی گنجائیش نہیں ، البتہ حجاج کرام کے روز افزوں اضافہ کی وجہ سے حجاج کرام کی ایک بڑی تعداد مزدلفہ میں ٹھرنے پر مجبور ہے، جس کو نیو منی کا نام دیا گیا ہے، منی میں جگہ کی تنگی کے باعث حاجی کا مزدلفہ میں ٹھرنا ایسا ہی جائز ہے جیسا مسجد بھر جانے کے بعد نمازیوں کا مسجد سے باہر صف بنانا جائز ہے۔ نہ تو اس سے ترک سنت کا ارتکاب لازم آئیگا اور نہ ہی کوئی دم۔و: مزدلفہ میں رات کھلے آسمان تلے گذارنا سنت ہے۔ خیمے میں قیام خلاف اولی ہے۔ص: رمی، قربانی، حلق میں ترتیب آج بھی حسب سابق واجب ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143501200026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں