بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تحلیل کی غرض سے نکاح کا حکم


سوال

کیا حلالہ قرآن وحدیث سے ثابت ہے ؟ رھنمائی فرمائیں، نیز یہ حلالہ سینٹر جو آج کل چل رہے ہیں کیا وہ جائز ہیں ، ایسی خواتین کی خاندانی اور معاشرتی زندگی ناخوشگوار ہو جاتی ہے تو ایسے میں وہ کیا کریں؟

جواب

واضح رہے کہ جس عورت کو طلاق مغلظہ یعنی تین طلاقیں واقع ہوجائیں تو قرآن کریم اور احادیث مقدسہ کی رو سے اس عورت کا اپنے سابقہ شوہر سے دوبارہ نکاح اس وقت تک جائز نہیں جب تک کہ پہلے شوہر کی عدت گزرجانے کے بعد اس عورت کا کسی اور جگہ نکاح نہ ہوجائے اور وہ دوسرا شوہر حقوق زوجیت ادا کرنے کے بعد اس کو طلاق  دے دے یا اس شوہر کا انتقال ہوجائے، پھر اس دوسرے شوہر کی عدت بھی  گزرجائے تو اب سابقہ شوھرسے نکاح جائز ہے۔

البتہ  سابقہ شوہر کے لیے حلال کرنے  کی شرط لگاکر  نکاح کرنے والے اور کروانے والے پر حدیث میں لعنت وارد ہوئی ہے  اگرچہ اس کے باوجود بھی عورت اپنے سابقہ شوہر کے  لیے حلال ہوجائے گی، اس لیے  کہ نکاح کے جائز ہونے کے لیے جو شرط تھی وہ  بہرحال پائی جا رہی ہے،  اس سے معلوم ہوا کہ حلالہ کو  باقاعدہ پیشہ بنانے والے حدیث کی رو سے لعنت کے مستحق ہیں ۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143501200022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں