بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاجی کا منی کے ایام میں مزدلفہ کی حدود میں ٹھرنا


سوال

مزدلفہ میں ایکسٹینشن ہو رہی ہے۔ بعض اوقات منی کے خیمے مزدلفہ میں لگائے جاتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے؟کیا یہ منی ہے یا مزدلفہ؟ اور اگر ایک آدمی واپسی پر مزدلفہ میں اسی منی کے خیمے میں چلا جائے تو کیا وہ منی میں گیا یا مزدلفہ میں ؟کیا دم تو نہیں آئے گا؟

جواب

واضح رہے کہ منی ، عرفات مزدلفہ وغیرہ مشاعر مقدسہ کی حدود شارع کی طرف سے متعین کردہ ہیں جس میں کسی قسم کے ردوبدل کی گنجائش نہیں،البتہ حجاج کرام کے روزافزوں اضافہ کی وجہ سے حجاج کرام کی ایک بڑی تعدادمزدلفہ میں ٹھرنے پر مجبور ہے جسے نیو منی کا نام دیاگیا ہے،منی میں جگہ کی تنگی کے باعث حاجی کا مزدلفہ میں ٹہرنا ایسا ہی جائز ہے جیسا مسجد بھر جانے کے نمازیوں کا مسجد سے باہر صف بنانا جائز ہے، نیز عرفات سے واپسی پر مزدلفہ والی رات اگر کوئی اسی نیو منی کے خیمہ میں گذارے جو کہ درحقیقت مزدلفہ ہی ہے، تو اس کا قیام مزدلفہ ہی میں شمار ہوگا اوریہ شخص مزدلفہ میں رات گذارنے کی سنت پر عامل شمار ہوگا، دونوں صورتوں میں نہ توترک سنت کا ارتکاب لازم آیگا اور نہ ہی کوئی دم ۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143509200058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں