بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حائضہ عورت کے لیے قرآن کریم پڑھنے اور چھونے کی ممانعت


سوال

ہم لوگ شارجہ میں رہتے ہیں میری اہلیہ حفظِ قرآن کے لیے مدرسے جاتی ہیں ۔یہا ں کے علماء کے نزدیک حیض کے دنوں میں عورت قرآن پڑھ سکتی ہے،صرف پکڑ نہیں سکتی۔ان کی کتاب میں ہم نے پڑھا قرآن پڑھنے کی ممانعت صرف جنبی کے لیے ہے اس پرحائضہ کو قیا س کرنا ٹھیک نہیں ۔مہربانی فرماکر اس کی بھی وضاحت فرمادیں۔

جواب

جس طرح حائضہ عورت قرآن کریم کو چھو نہیں سکتی ،اسی طرح ترمذی اور ابن ماجہ کی واضح روایت ہے کہ حائضہ عورت قرآن کریم کی تلاوت بھی نہیں کرسکتی ۔دونوں حکموں میں فرق کرنا بغیر دلیل کے ہے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200497

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں