ہم لوگ شارجہ میں رہتے ہیں میری اہلیہ حفظِ قرآن کے لیے مدرسے جاتی ہیں ۔یہا ں کے علماء کے نزدیک حیض کے دنوں میں عورت قرآن پڑھ سکتی ہے،صرف پکڑ نہیں سکتی۔ان کی کتاب میں ہم نے پڑھا قرآن پڑھنے کی ممانعت صرف جنبی کے لیے ہے اس پرحائضہ کو قیا س کرنا ٹھیک نہیں ۔مہربانی فرماکر اس کی بھی وضاحت فرمادیں۔
جس طرح حائضہ عورت قرآن کریم کو چھو نہیں سکتی ،اسی طرح ترمذی اور ابن ماجہ کی واضح روایت ہے کہ حائضہ عورت قرآن کریم کی تلاوت بھی نہیں کرسکتی ۔دونوں حکموں میں فرق کرنا بغیر دلیل کے ہے ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200497
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن