میں نے ایک عاقل بالغ لڑکی کو اکیلے میں بٹھا کر تین دفعہ بولا کہ میں تم کو اپنے نکاح میں لیتا ہوں،اس نے کہا قبول ہے،قبول ہے،قبول ہے۔اس طرح وہ میرے نکاح میں آگئی یا نہیں؟دونوں نے پہلےسے طے بھی کیا تھا گناہ سے بچنے کے لئے اکیلے میں نکاح کر لیں گے،گواہوں کے بغیر نکاح ہو گیا یا نہیں۔نہ مہر مقررکیا نہ گواہ اور وکیل تھے۔
نکاح کے منعقد ہونے کے لئے شرط یہ ہے کو دو عاقل بالغ مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول ہو۔اگر بغیر گواہوں کے موجودگی کے کسی نے ایجاب و قبول کر لیا تو اس سے نکاح منعقد نہیں ہوتا اور دونوں میاں بیوی نہیں بن جاتے بلکہ اجنبی ہی رہتے ہیں۔
فتوی نمبر : 143410200010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن