بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فوت شدہ نمازوں کا کفارہ


سوال

السلام علیکم، بالغ ہونے کے بعد جو نمازیں رہ جاتی ہیں تو کیا ان کا فدیہ یا کفارہ وغیرہ رقم کی صورت میں دے سکتے ہیں،اس میں کوئی قباحت تو نہیں ہے؟ اگر دے سکتے ہیں تو کتنا ہوگا؟ جزاک اللہ۔

جواب

فوت شدہ نمازیں قضاء کرنا ضروری ہیں ، ان کا کفارہ اس وقت تک نہیں دیا جا سکتا جب تک انسان اپنی صحت سے اس قدر مایوس نہ ہو جائے کہ اس کو یقین ہو جائے کہ اب وہ زندگی میں ان نمازوں کا ادا نہیں کر سکے گا تب جا کر وہ اپنی زندگی میں ان فوت شدہ نمازوں کا فدیہ ادا کردے یا مرتے وقت اس کی وصیت کر جائے۔باقی جب تک صحت باقی ہے اس وقت تک ان نمازوں کا قضاء کرنا ہی لازم ہے۔


فتوی نمبر : 143408200022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں