کیافتاویٰ عالمگیری میں ایسی کوئی عبارت ہے جس میں یہ لکھاہوکہ اپنی ماں بہن بیٹی کے ساتھ زنا کی کوئی سزا یا حد نہیں؟ اگرایسی عبارت ہوتو اس کا کیا مطلب ہے؟زبیر، باغ آزاد کشمیر
ہماری تلاش کی حد تک مذکورہ حکم متعلقہ فتاوی میں ہمیں نہیں ملا ، سائل اپنی بات کا حوالہ نقل کرکے جواب کے لیے دوبارہ رجوع فرماسکتے ہیں۔از شعیب۔عالمگیری کا متعلقہ مقام ملاحظہ کرنے کے بعد سوال کے برعکس صراحت ملی ہے چنانچہ وہاں مرقوم ہے۔وان وطی امۃ اخیہ او عمہ وقال ظننت انھا تحل لی حد وکذا فی سائر المحارم سوی الولاد۔1/148 رشیدیہ۔بہرحال اصل عبارت نقل کرنے کے بعد جواب دیا جاسکتا ہے۔
فتوی نمبر : 143506200026
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن