بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عید میلاد النبی کی حقیقت اور راجح قول۔


سوال

کیا عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانا جائزہے?صحیح بخاری اورصحیح مسلم میں توان کی تاریخ ولادت اورتاریخ وفات کا ذکرنہیں ,توہم کس بنیاد پربارہ ربیع الاول کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت اور وفات مناتے ہیں ? یہ بات قابل ذکرہےکہ شیعہ ان کی ولادت سترہ ربیع الاول اوروفات 28 صفر کو مناتے ہیں اوران کے پاس معتبرروایات بھی ہیں؟

جواب

یوم ولادتِ رسول کو بطورعیدمنانا حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت میں کہیں مذکورنہیں ہے، علماء حق اسے بدعت کہتےہیں باقی شیعہ حضرات کا جوسترہ ربیع الاول کو یوم ولادت اور28 صفر کو یوم وفات منانا بھی تاریخی اعتبار سےغلط ہے; کیونکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ ولادت میں مختلف اقوال ہیں،8 ربیع الاول کاقول راجح ہے اوروفات میں12 ربیع الاول کاقول متعین ہے۔ 28 صفر کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بیماری کا آغازہواتھا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس دنیا سے پردہ فرمایایہی راجح اور معتمد قول ہے اس لیے مذکورہ فرقے کی طرف سے منسوب قول صحیح روایات کے خلاف ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200179

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں