بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دنیاوی مقاصد کے حصول کے لیے کلمہ کفر کہنے والے کا حکم


سوال

ایک مسلمان شخص نے ایک ملک کی شہریت کے حصول کے لیے اپنے آپ کو عیسائی ظاہر کیا، اس کا کہنا ہے کہ میں دل سے اسلام کو سچا دین مانتاہوں اور میرامقصد صرف شہریت اور کاغذات کا حصول تھا۔ کیا اسلام میں ایسا کرنے کی گنجائش ہے؟ اگرنہیں تو ایسے شخص کے بارے میں اسلام میں کیا احکامات ہیں؟

جواب

کسی مسلمان کا اپنے اختیار سے ہنسی مذاق یا دنیوی طمع ولالچ میں زبان سے کلمہ کفر نکالنا بھی کفر ہے اگرچہ دل میں اسلام ہو۔ لہٰذا اس شخص کا ایمان سلب اوراپنی بیوی سے نکاح ختم ہوچکا ہے، اس پر لازم ہے کہ ایمان اور نکاح دونوں کی تجدید کرے۔

 


فتوی نمبر : 143101200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں