بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے دوران پائنچوں کو موڑنا


سوال

نماز میں ناف سے کپڑے فولڈ موڑنے کرنا یا پائینچے اوپر کرنا کیسا ہے ؟کسی مستند کتاب سے حوالہ دیں۔

جواب

شلوار کے پائینچے یا ازار وغیرہ کا وہ حصہ جوٹخنوں سے نیچے رہتا ہے ،شرعاً منع ہے،احادیثِ رسول میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں آنحضرت ﷺکا ارشاد مبارکہ ہے کہ ازار کا جو حصہ ٹخنوں سے نیچے رہے گا ،جہنم میں جائے گا۔ چونکہ یہ تکبر کی علامت ہے اور تکبر اللہ تعالیٰ کو کسی بھی حالت میں پسندیدہ نہیں،خصوصاً نماز کی حالت میں جہاں انسان اپنی ناک کو سجدہ کی حالت میں رگڑ کر عاجزی ظاہرکرتاہےتواسی حالت میں ٹخنوں سے پائینچے یا ازار نیچے رہنے دینا اور سخت گناہ ہے اس لیے اگر ایک آدمی عام حالت میں شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھ کرگناہ کا ارتکاب کررہاہے اور نمازکی حالت میں پائینچے ناف کی طرف سے موڑکر اوپر کرلیتا ہے یا نیچے سے پائینچے موڑ لیتا ہےتو نماز کی حالت میں گناہ سے کم از کم بچ گیا ہے ، لہٰذا نمازکی حالت میں پائینچے موڑنا ناجائز نہیں ہے۔


فتوی نمبر : 143101200036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں